سائنسدانوں نے نئی پیکیجنگ تیار کی ہے جو ڈبہ بند ٹونا میں پارے کو 35 فیصد تک کم کرتی ہے، جس سے سمندری غذا کی حفاظت میں اضافہ ہوتا ہے۔

سویڈن میں چالمرز یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے محققین نے پیکیجنگ کا ایک نیا طریقہ تیار کیا ہے جو ڈبہ بند ٹونا میں پارے کی سطح کو 35 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔ یہ طریقہ پانی پر مبنی سسٹین کے محلول کا استعمال کرتا ہے، جو مچھلی میں پارے سے جڑا رہتا ہے، اور ٹونا کے ذائقہ یا ظاہری شکل کو تبدیل کیے بغیر اس کی موجودگی کو کم کرتا ہے۔ یہ اختراع سمندری غذا کی محفوظ کھپت کا باعث بن سکتی ہے۔ محلول سے مرکری کو ہٹانے کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہے۔

2 مہینے پہلے
6 مضامین