پاکستانی پروفیسر کو شوہر کے کرائے کے ہٹ مین نے دوسری شادی سے انکار کرنے کے بعد قتل کر دیا، جس سے صنفی تشدد کو اجاگر کیا گیا۔
ملتان، پاکستان میں فیروزہ جمال نامی ایک پروفیسر کو اس کے شوہر کے کرائے پر رکھے ہوئے ایک ہٹ مین نے قتل کر دیا تھا کیونکہ اس نے دوسری شادی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ شوہر نے اس جرم کو ڈکیتی کے روپ میں پیش کیا۔ پولیس نے شوہر، ہٹ مین اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔ یہ معاملہ پاکستان میں صنفی بنیاد پر تشدد کے سنگین مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں سماجی اصول اور قانونی تحفظ اکثر خواتین کی حفاظت کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال عالمی سطح پر تقریبا 85, 000 خواتین اور لڑکیوں کو قتل کیا گیا، جن میں سے اکثریت قریبی شراکت داروں یا خاندان کے افراد کے ہاتھوں ہلاک ہوئی۔
3 مہینے پہلے
3 مضامین