پاکستانی چیف جسٹس نے سابق وزیر اعظم بھٹّو کے مقدمے کی سماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے طریقہ کار کی خامیوں کی وجہ سے ایک "تاریک باب" قرار دیا۔

چیف جسٹس یحیی آفریدی نے سابق وزیر اعظم ظفر علی بھوٹو کے مقدمے کی سماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے پاکستان کی عدالتی تاریخ کا "تاریک باب" قرار دیا ہے۔ انہوں نے سیاسی طور پر الزام عائد حالات کی وجہ سے غیر جانبداری کے خطرات پر زور دیتے ہوئے، بھٹّو کے مقدمے کے دوران طریقہ کار کی خلاف ورزیوں اور آئینی جواز کی کمی کو اجاگر کیا۔ سپریم کورٹ نے عدالتی آزادی کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ مقدمے کی سماعت غیر منصفانہ تھی اور اس میں مناسب عمل کی کمی تھی۔

3 مہینے پہلے
5 مضامین

مزید مطالعہ