یونیسیف کے مطابق 466 ملین بچے، پانچ میں سے ایک، اب ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں 1960 کی دہائی کے مقابلے میں انتہائی گرم دنوں کی تعداد دوگنی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ، پانچ ملین بچوں میں سے ایک اس وقت ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں شدید گرمیوں کی تعداد دُگنی ہو رہی ہے ۔ مغربی اور وسطی افریقہ کے بچے سب سے زیادہ متاثر ہیں، اس خطے میں 39 فیصد بچوں کو سال کے ایک تہائی حصے میں 95 ڈگری یا اس سے زیادہ درجہ حرارت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شدید گرمی سے صحت کو شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں، خاص طور پر بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے۔ اس سے پیدائش کے دوران خراب نتائج، بچوں میں غذائی قلت اور گرمی سے متعلق بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ یونیسیف نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے، اخراج کو کم کرنے، بچوں کی فلاح و بہبود کے تحفظ اور بچوں کو ماحولیات کے لیے وکالت کرنے کے لیے بااختیار بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
August 13, 2024
67 مضامین