نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے مطالعے کے مطابق، انٹیرو وائرل تھراپی کو روکنے کے بعد 1 سال سے زائد عرصے تک بچہ دانی میں ایچ آئی وی انفیکشن والے 4 بچے ناقابل شناخت رہے۔
ریٹرو وائرسز اور موقع پرستانہ انفیکشنز پر کانفرنس میں پیش کردہ نتائج کے مطابق، 4 بچوں کو انٹیرو وائرل تھراپی روکنے کے بعد 1 سال سے زائد عرصے تک ان کا پتہ نہیں چل سکا۔ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی فینبرگ اسکول آف میڈیسن اور اسٹینلے مانے چلڈرن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی علاج سے نوزائیدہ بچوں کے مدافعتی نظام کو ایچ آئی وی کے ذخائر کی نشوونما کو محدود کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے ایچ آئی وی کی معافی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
March 06, 2024
6 مضامین