سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ بوتل کے پانی میں پلاسٹک کے ذرات کی تھوڑی مقدار ہوتی ہے جو صحت کے لیے خطرہ بنتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ بوتل کے پانی میں پلاسٹک کے تقریباً ایک چوتھائی ملین غیر مرئی ٹکڑے ہوتے ہیں، جنہیں نینو پلاسٹک کے نام سے جانا جاتا ہے، جو صحت کے لیے اہم خطرات کا باعث بنتے ہیں۔ جرنل پروسیڈنگز آف نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں تقریباً 240,000 پلاسٹک کے ٹکڑے فی لیٹر بوتل کے پانی کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے 90 فیصد نینو پلاسٹک ہیں، جو انسانی خلیات میں گھسنے، خون میں داخل ہونے اور اعضاء کو متاثر کرنے کے لیے اتنے چھوٹے ہیں۔ محققین نے بوتل کے پانی میں ان چھوٹے ذرات کا پتہ لگانے کے لیے نئی بہتر ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔

January 08, 2024
73 مضامین